اھل حرم اور زندان کا قیدخانہ۔
یزید ملعون نے دربار شام برخاست کرکےاسیروں کو قیدخانے میں مقید کرنے کا حکم دیا ۔مقاتل لکتھے ہیں کہ یہ قیدخانہ اس قدر تنگ و تاریک تھا کہ اہل حرم کے دم گٹھنے لگے ۔۔ایسا محسوس ہوتاتھا کہ مدتوں سے صفائ نہیں ہوئ ۔جانوروں نے اپنا مسکن بنا لیا تھا ۔زہریلے جانور ادھر ادھر بھا گ رہےتھے۔۔یہ دیکھ کر بچے سہم ہو کر اپنی ماوؤں سے چمٹ گئے۔نازوں کی پلی لاڈلی سکینہ فریاد کرنے لگی اماں میرا دم گھٹ رہاہے۔میں یہاں زندہ نہیں رہ سکتی۔
بےکس و مجبور ماں کیا جواب دے تسلی دے کر گود میں بٹھا لیا۔کافی دن اسی قید و بند کی صعوبتوں میں گزر گئے ایک دن عابد بیمار نے دیکھ کر جناب زینب بیٹھی ہوءیں نماز دا کر رہی ہیں ۔پوچھا پھوپھی اماں بیٹھ کے نماز پڑھنے کا کیا سبب ہوا فرماتی ہیں ۔
بیٹا یزید کے یہاں سے جو کھانا اور پانی اتا ہوں وہ پورا نہیں ہوتا میں اپنی حصے کا بچوں پہ تقسیمکر دیتی ہوں۔اس وجہ سے نقاہت بڑھ جانے کے سبب بیٹھ کر نماز ادا کر رہی ہوں ۔
ہائے اھل بیت پر کیسی کیسی مصیبتیں پڑی ہیں۔۔زرا تصور کیجے کلیجہ منہ کو اتا ہے ۔کہ کونین کی شہزادیاں اور شام کا زندان۔
عبرت کا مکام تھا۔کہ وہ کچھ اس امت کے ہاتھوں ہو رہا تھا ۔جو امت اس گھرانے سے قیامت میں شفاعت کی طالب تھی۔
التماس دعا نور شمس
No comments:
Post a Comment