ولقد اتینا لقمان الحکمتہ
ھم نے لقمان کو حکمت دی۔
سوال یہ ہے کہحکمت سےمراد ہے جو لقمان کو خدا نے عطاکی ۔تو جواب میں یہی کہا جاسکتا ہے۔
کہ حکمت کے بہت سے معنی بیان ہو ے ہیں ۔
مثلا عالم ہستی کے اسرار کی پہچان ،حقائق سے اگاہی ،گفتار و عمل کے ذریعہ حق تک پہنچنا اور
خدا کی معرفت اور پہچان۔
لیکن ان تمام معنی کو ایک جگہ جمع کیا جا سکتا ہے۔اور حکمت کی تفسیر میں یوں کہا جا سکتا ہے۔
کہ جس حکمت کے بارے میں قرآن نے گفتگو کی ہے اور خدا نے لقمان کو جو حکمت عطا فرمائ ہے
وہ مجموعہ ہےوہ معرفت علم،پاکیزہ اخلاق،تقوای اور ھدایت کا نور۔
ایک اور حدیث میں امام جعفر صادق علیالسلام سے اس ایات کی تفسیر میں نقل ہوا ہے کہ
اپ نے فرمایا “اوتی معرفتہ امام زمانہ“
حکمت سے مراد اپنے زمانے کے امام علیہ السلام کی معرفت ہے۔
No comments:
Post a Comment